دنیا میں بہت کم ایسے لوگ ہیں جو اس ضرورت سے کماحقہ واقف ہوں اگر چہ زبان سے تو سب کے سب اس ضرورت کا اقرار کرتے ہیں لیکن اپنے طرز عمل سے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ اس سے اب تک ناواقف ہیں کیونکہ ان کی ساری کوشش نفس پروری ۔عیش طلبی وعشرت نوازی اور جلب منفعت میں صرف ہوتی ہے ۔ جب خدا شناسی کے متعلق ان سے کہا جاتا ہے کہ تو عدیم الفرصتی کا عذر پیش کرتے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ وہ اس ضرورت سے اب تک ناواقف ہیں۔