اسلام میں یہود اور نصاریٰ
لوگ جہاں کہیں بھی ہوں انہیں لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں دوستوں کی ضرورت ہے۔ ہمارے تعلقات ہی بہتر طور پر یہ ثابت کرتے ہیں کہ ہماری شخصیت کیسی ہے۔ ہمارے باہمی تعلقات جو ہم لوگوں سے رکھتے ہیں ان میں چاہے وہ ہوں جو ہم کسی قسم کی مطابقت رکھتے ہیں، یا پھر وہ جو اختلاف روا رکھتے ہیں، ہمارے ان خیالات کا اظہار کرتے ہیں جو ہمارے دلوں میں پناہ گزین ہیں۔ یہ اس بات کا عکس ہیں کہ ہم کون ہیں اور ہم کیا ایمان رکھتے ہیں ۔ اس حوالے سے اسلامی فکر مسیحیت کے بالکل برعکس ہے!
جناب مسیح نے فرمایا، " کیونکہ اگر تم اپنے محبت رکھنے والوں ہی سے محبت رکھو تو تمہارے لئے کیا اجر ہے؟، کیا محصول لینے والے بھی ایسا نہیں کرتے؟ اور اگر تم فقط اپنے بھائیوں ہی کو سلام کرو تو کیا زیادہ کرتے ہو؟َکیا غیر قوموں کے لوگ بھی ایسا نہیں کرتے؟ " (متی 5 باب 46 تا 47 آیات)
اسلام اور کثیر الثقافتی معاشرہ کے کارندے، اسلام کو ایک ایسے مذہب کے طور پر پیش کرتے ہیں جو امن ور برداشت کا وہ نمونہ ہے جس کے پاس دنیا کے تمام مسائل کا حل ہے ۔ بہرحال، یہاں جتنا کچھ بھی اس حوالے سے اسلام کے بارے میں پیش کیا گیا ہے وہ ایک قرآن و حدیث اور سنت محمدی اور تعلیمات کی ایک محدود اور مسخ شدہ تصور و تصویر ہے۔
تعلیماتِ محمدی کا ایک مختصر تعارف
مسیحی اور یہودی ایماندار ہیں
سورۃ 85 اس کی 4 تا 11 آیات شاہِ یوسف ذو نواس کے نجران کے مسیحیوں کے قتلِ عام کیجانب تاریخی حوالہ ہے اور سورۃ 18 اس کی 10 تا 27 آیات میں مسیحیوں کو اہل ایمان کہا گیا ہے ؛ سورۃ 2:62 اور سورۃ 5:69 میں اللہ یہودیوں،مسیحیوں اور سائیبین (اجرام فلکی کی پرستش کرنیوالے) سے مخاطب ہو کر کہتا ہے کہ قیامت دن کے ان کو کچھ خوف نہ ہوگا۔ سورۃ 2:122 اور 5:20 میں اللہ فرماتا ہے اہل اسرائیل تمام قوموں، پیغمبروں اور بادشاہوں سے افضل ہیں۔
مسیحی اور یہودی کفار میں سے ہیں
سورۃ 5:72 اور 73 میں یوں آیا ہے:
وہ لوگ بےشبہ کافر ہیں جو کہتے ہیں کہ مریم کے بیٹے (عیسیٰ) مسیح خدا ہیں حالانکہ مسیح یہود سے یہ کہا کرتے تھے کہ اے بنی اسرائیل خدا ہی کی عبادت کرو جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی (اور جان رکھو کہ) جو شخص خدا کے ساتھ شرک کرے گا خدا اس پر بہشت حرام کر دے گا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں (سورۃ 5:72)
وہ لوگ (بھی) کافر ہیں جو اس بات کے قائل ہیں کہ خدا تین میں کا تیسرا ہے حالانکہ اس معبود یکتا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اگر یہ لوگ ایسے اقوال (وعقائد) سے باز نہیں آئیں گے تو ان میں جو کافر ہوئے ہیں وہ تکلیف دینے والا عذاب پائیں گے (سورۃ 5:73)
سورۃ 4:116 میں اللہ فرماتا ہے کہ مسیحیوں کے لئے معافی کا کوئی امکان نہیں کیونکہ وہ شرک کرتے ہیں ( ایک سے زیادہ خداؤں کو مانتے ہیں ) " خدا اس کے گناہ کو نہیں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایا جائے اور اس کے سوا (اور گناہ) جس کو چاہیے گا بخش دے گا۔ اور جس نے خدا کے ساتھ شریک بنایا وہ رستے سے دور جا پڑا۔
حصول علم کے لئے یہودیوں اور مسیحیوں سے رجوع کرو!
" اگر تم کو اس (کتاب کے) بارے میں جو ہم نے تم پر نازل کی ہے کچھ شک ہو تو جو لوگ تم سے پہلے کی (اُتری ہوئی) کتابیں پڑھتے ہیں ان سے پوچھ لو۔ تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس حق آچکا ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا" (سورۃ 10:94)
" اور اہل انجیل کو چاہیئے کہ جو احکام خدا نے اس میں نازل فرمائے ہیں اس کے مطابق حکم دیا کریں اور جو خدا کے نازل کئے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے گا تو ایسے لوگ نافرماں ہیں" (سورۃ 5:47)
مسیحی اور یہودی فریب زدہ بیدم بندر:
سورۃ 9:30، " ور یہود کہتے ہیں کہ عُزیر خدا کے بیٹے ہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ مسیح خدا کے بیٹے ہیں۔ یہ ان کے منہ کی باتیں ہیں پہلے کافر بھی اسی طرح کی باتیں کہا کرتے تھے یہ بھی انہیں کی ریس کرنے میں لگے ہیں۔ خدا ان کو ہلاک کرے۔ یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں"
سورۃ 98:6، " جو لوگ کافر ہیں (یعنی) اہل کتاب اور مشرک وہ دوزخ کی آگ میں پڑیں گے (اور) ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ یہ لوگ سب مخلوق سے بدتر ہیں" مزید دیکھئے (سورۃ 8:55)
مسیحیوں اور یہودیوں سےحسن سلوک روا رکھو:
سورۃ29:46، " اور اہلِ کتاب سے جھگڑا نہ کرو مگر ایسے طریق سے کہ نہایت اچھا ہو۔ ہاں جو اُن میں سے بےانصافی کریں (اُن کے ساتھ اسی طرح مجادلہ کرو) اور کہہ دو کہ جو (کتاب) ہم پر اُتری اور جو (کتابیں) تم پر اُتریں ہم سب پر ایمان رکھتے ہیں اور ہمارا اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور ہم اُسی کے فرمانبردار ہیں" مزید دیکھئے (سورۃ 16:125)
قتل، اور لوٹ مار، یہودیوں سے لڑنا:
سورۃ 3:181، " خدا نے ان لوگوں کا قول سن لیا ہے جو کہتے ہیں کہ خدا فقیر ہے۔ اور ہم امیر ہیں۔ یہ جو کہتے ہیں ہم اس کو لکھ لیں گے۔ اور پیغمبروں کو جو یہ ناحق قتل کرتے رہے ہیں اس کو بھی (قلمبند کر رکھیں گے) اور (قیامت کے روز) کہیں گے کہ عذاب (آتش) سوزاں کے مزے چکھتے رہو"
البخاری، حدیث نمبر 176، جلد نمبر 4، " رسول اللہ نے فرمایا، " تم (مسلمانوں) یہودیوں سے تب تک لڑو گے جب ان میں سے کچھ چٹانوں کے پیچھے نہ جا چھپیں ۔ اور پتھر (انہیں دھوکہ دینگے) کہینگے، 'اے عبداللہ (اللہ کے غلام)! میرے پیچھے ایک یہودی چھپا ہوا ہے، اسے قتل کردو"
یہودیوں اور مسیحیوں کو لوٹنا، قتل کرنا، سورۃ 9:120 اور 4:94 میں جائز قرار دیا گیا ہے۔ اللہ ، محمد کے ابتدائی ایام میں محمد کو یہ سکھاتا ہے کہ یہودی اور مسیحی اہل ایمان ہیں، لیکن آخری ایام میں یہ سکھلاتا ہے کہ کافر ہیں اور نہ ہی توبہ کی طرف مائل ہونگے اور نہ ہی اللہ کی طرف پھرینگے، چاہے محمد انکے لئے 70 مرتبہ نماز کیوں نہ پڑھے! (سورۃ 9:80)
اللہ اور محمد غیر مستقل مزاج؟
یہودیوں اور مسیحیوں کے لئے یہ 'نرم خو' ہدایات تب دی گئیں جب محمد کے ماننے والوں کی تعداد قلیل تھی اور وہ مالی طور پسماندگی کا شکار تھے۔ لیکن جب اس کی افواج طاقتور ہوگئیں اور مالی طور پر مستحکم ہوگئیں، تو اللہ نے حکم فرمایا، کہ کوئی اور مذہب قابل ِ قبول نہیں (پس، یہودئیت اور مسیحیت لعنت زدہ قرار پائے) اور وہ بہت زیادہ شدت پسند واقع ہوا!
اسلام کے عالاوہ اللہ کو کوئی اور مذہب قبول نہیں:
سورۃ 3:85، 'اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کا طالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں ہوگا' ( مزید دیکھئے سورۃ 3:83)۔
مسلمانوں ، کافروں کو دوست نہ بناؤ:
سورۃ 3:28، 'مؤمنوں کو چاہئے کہ مؤمنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس سے خدا کا کچھ (عہد ) نہیں ہاں اگر اس طریق سے تم ان (کے شر) سے بچاؤ کی صورت پیدا کرو (تو مضائقہ نہیں) اور خدا تم کو اپنے (غضب) سے ڈراتا ہے اور خدا ہی کی طرف (تم کو) لوٹ کر جانا ہے'۔ (مزید دیکھئے ، سورۃ 4 اس کی 144 تا 145 آیات)
سورۃ 5:51، 'اے ایمان والو! یہود اور نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور جو شخص تم میں سے ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا بیشک خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا'۔
اللہ مسلمانوں کو کافر پڑوسیوں سے لڑنے کی اجازت دیتا ہے:
سورۃ 9:123، ' اے اہلِ ایمان! اپنے نزدیک کے (رہنے والے) کافروں سے جنگ کرو اور چاہیئے کہ وہ تم میں سختی (یعنی محنت وقوت جنگ) معلوم کریں۔ اور جان رکھو کہ خدا پرہیز گاروں کے ساتھ ہے'۔
سورۃ 9:5، ' جب عزت کے مہینے گزر جائیں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو اور پکڑلو اور گھیرلو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھے رہو۔ پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھنے اور زکوٰة دینے لگیں تو ان کی راہ چھوڑ دو۔ بےشک خدا بخشنے والا مہربان ہے۔ '
مسلمانوں پر غیر مسلموں کی اطاعت لازم نہیں :
سورۃ 25:52، 'تو تم کافروں کا کہا نہ مانو اور ان سے اس قرآن کے حکم کے مطابق بڑے شدومد سے لڑو'۔ سورۃ 26:151، ' اور حد سے تجاوز کرنے والوں کی بات نہ مانو'، سورۃ 33 اس کی 1 تا 2 آیات، 'اے پیغمبر خدا سے ڈرتے رہنا اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ ماننا۔ بےشک خدا جاننے والا اور حکمت والا ہے ، اور جو (کتاب) تم کو تمہارے پروردگار کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اُسی کی پیروی کئے جانا۔ بےشک خدا تمہارے سب عملوں سے خبردار ہے ' ۔ سورۃ 68:8، ' تو تم جھٹلانے والوں کا کہا نہ ماننا'۔
کیا جنابِ مسیح کی تعلیم ایسی نفرت انگیز تھی؟
قطعی نہیں!حتی کہ جب وہ صلیب پر قربان ہو رہے تھے انہوں نے اپنے دشمنوں کے لئے دعا کی کہ ' اے باپ! انہیں معاف کر۔ " لوقا 23:24) اور جناب مسیح اپنے شاگردوں کو سکھلاتے ہیں ، " میں تم سےکہتا ہوں ! کہ اپنے دشمنوں سے محبت رکھا ، اپنے تکلیف دینے والوں کے دعا مانگو " ۔ (متی 5:44) مسیحیوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان پر لعنت کرنے والوں کے لئے برکت، برکت چاہیں، نہ کہ لعنت چاہیں، (رومیوں 12:14) اور حکومت کی اطاعت کریں (رومیوں 13اس کی 1 تا 8 آیات)
تشدد ہماری گنہگار انسانیت کی پیداوار ہے، جو انسانی سوچ پر مبنی ہے کہ کوئی مقابلتاً کسی دوسرے سے قدرے بہتر ہے۔ تاہم یہواہ، بائبل کے خدا، نے مرد اور عورت کو اپنی مانند اپنی شبیہ پر بنایا (پیدائش 1:27) ، اور مسیح میں، جو مسیح کو خداوند اور نجات دہندہ کے طور پر قبول کرتے ہیں، قطع نسل کسی نسل کے ، ان کے خاندان میں شامل کر لیئے گئے ہیں (یوحنا 1:12) ۔ ' نہ کوئی غلام ، نہ آزاد، نہ کوئی مرد نہ عورت، کیونکہ تم سب مسیح میں ایک ہو۔ " ( گلتیوں 3:28) خدا طرفداری کو سخت ناسپند کرتا ہے ( 1-تیمتھیس 5:21؛ جیمس 2 باب اس کی 1 تا 10 آیات؛ 3:17) اور امن کا شہزادہ، مسیح خداوند یہ تعلیم دیتے ہیں، " اپنے دشمنوں سے محبت رکھو" ( متی 5 باب اس کی 43 تا 44 آیات)، "سب کے ساتھ میل ملاپ رکھو" (عبرانیوں 12:14) ، " حکومتوں کے ماتحت رہو" (رومیوں 13 باب 1 تا 4 آیات)، " سب کے ساتھ بہتری سے پیش آؤ ۔ " (گلتیوں 6:10)
اب آپ کے ایک اچھا موقع ہے کہ آپ اپنے لئے مزید دریافت کرسکیں۔ کیونکہ خدا تعالی نے اس کام کے لئے آپ کو بہترین مواقع اور صلاحتیں فراہم کی ہیں۔