برکات وسلامتی کی دُعائیں کیسے، قرآن و احادیث ، بائبل
ڈاکٹر دانیال
انسان خدا تعالیٰ کی تخلیق ہے ایک انسان بابا آدم اور بی بی حوا کی تخلیق سے نسل انسانی کا آغازہوا ۔ ایک خاندان مگر آج غیر خدائی تعلیمامت کی روشنی میں نفرت و تعصب ،قتل و غارت ، ظلم وناانصافی ، اور اخلاقی تنزلیوں کے نا رکنے والوں سلسلوں کا شکار۔ محبت و سلامتی اور خدائی بحالی کس طرح ممکن ہے ؟
بحالی کی راہ دُعا و خدا تعالی سے مدد:خدا دعاوں کا جواب دیتا ہے ۔
سورۃ البقرہ 186. اور (اے حبیب!) جب میرے بندے آپ سے میری نسبت سوال کریں تو (بتا دیا کریں کہ) میں نزدیک ہوں، میں پکارنے والے کی پکار کا جواب دیتا ہوں جب بھی وہ مجھے پکارتا ہے، پس انہیں چاہئے کہ میری فرمانبرداری اختیار کریں اور مجھ پر پختہ یقین رکھیں تاکہ وہ راہِ (مراد) پاجائیں. ( ترجمعہ عرفان القرآن ڈاٹکام (
متی کی معرفت انجیل باب 7 ،7مانگو تو تُم کو دِیا جائے گا ۔ ڈُھونڈو تو پاؤ گے ۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔ 8کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔
بحالی کی دُعا کا خدائی طریقہ : ۲ تواریخ باب 7 ، 14
تب اگر میرے لوگ جو میرے نام سے کہلاتے ہیں خاکسار بن کر دُعا کریں اور میرے دِیدار کے طالِب ہوں اور اپنی بُری راہوں سے پِھریں تو مَیں آسمان پر سے سُن کر اُن کا گُناہ مُعاف کرُوں گا اور اُن کے مُلک کو بحال کر دُوں گا۔
شرائط : خاکساربن کر، دیدار کے طالب ہوں ،بری راہوں سے پھریں، آسمان سنے گا، گناہ معاف ھوں گے، ملک بحال ہو جائیں گے۔
سب انسانوں کے لئے دُعا : ۲ تِیمُتھِیُس باب 2
1پس مَیں سب سے پہلے یہ نصِیحت کرتا ہُوں کہ مُناجاتیں اور دُعائیں اور اِلتجائیں اور شُکر گُذارِیاں سب آدمِیوں کے لِئے کی جائیں۔ 2بادشاہوں اور سب بڑے مرتبہ والوں کے واسطے اِس لِئے کہ ہم کمال دِین داری اور سنجِیدگی سے اَمن و آرام کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔ 3یہ ہمارے مُنجّی خُدا کے نزدِیک عُمدہ اور پسندِیدہ ہے۔ 4وہ چاہتا ہے کہ سب آدمی نجات پائیں اور سچّائی کی پہچان تک پُہنچیں۔ ( سب انسان فقط چند لوگ نہیں )
کن کی دُعائیں قبول ہوتی ھیں ؟ ریاکاری اور جھوٹ سے انکار کرنے والوں کی ؟
سورۃ الماعون. 6 وہ لوگ (عبادت میں) دکھلاوا کرتے ہیں (کیونکہ وہ خالق کی رسمی بندگی بجا لاتے ہیں اور پسی ہوئی مخلوق سے بے پرواہی برت رہے ہیں ) ریاکاری (
متی 6 ، 5اور جب تُم دُعا کرو تو رِیاکاروں کی مانِند نہ بنو کیونکہ وہ عِبادت خانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کودیکھیں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔ 6بلکہ جب تُو دُعا کرے تو اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشِیدگی میں ہے دُعا کر ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔
7اور دُعا کرتے وقت غَیر قَوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بُہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی
دُعا کے جواب کی شرط : ایمان سے ایماندار کی دعا
سورہ الشوریٰ : 26. اور اُن لوگوں کی دعا قبول فرماتا ہے جو ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے اور اپنے فضل سے انہیں (اُن کی دعا سے بھی) زیادہ دیتا ہے، اور جو کافر ہیں اُن کے لئے سخت عذاب ہے .
یعقوب کا خط باب ۵ ، 15جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعِث بِیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گااور اگر اُس نے گُناہ کِئے ہوں تو اُن کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔ 16پس تُم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لِئے دُعا کرو تاکہ شِفا پاؤ ۔ راست باز کی دُعا کے اثر سے بُہت کُچھ ہو سکتا ہے۔ افسیوں ۳ ، 20اب جو اَیسا قادِر ہے کہ اُس قُدرت کے مُوافِق جو ہم میں تاثِیر کرتی ہے ہماری درخواست اور خیال سے بُہت زِیادہ کام کر سکتا ہے۔
دُعا میں رکاوٹیں: ( پوشیدہ(دل) گناہ ، معاف نہ کرنا ، بری نیت سے دعا :
زہور 66 ،18اگر مَیں بدی کو اپنے دِل میں رکھتاتو خُداوند میری نہ سُنتا۔ ( دلوں کے اندر بدی و برائی )
مرقس ۱۱، 25اور جب کبھی تُم کھڑے ہُوئے دُعا کرتے ہو اگر تُمہیں کِسی سے کُچھ شِکایت ہو تو اُسے مُعاف کرو تاکہ تُمہارا باپ بھی جو آسمان پر ہے تُمہارے گُناہ مُعاف کرے۔ یعقوب 4 ،3تُم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اِس لِئے کہ بُری نِیّت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عَیش وعِشرت میں خرچ کرو۔ ( دوسروں معاف نہ کرنا ، رحم نہ کرنا، اپنی عیش و عشرت کے لئے دُعائیں)
Posted in: | Tags: | Comments
(0) | View Count: (8046)