en-USur-PK
  |  
13

جنسی تشدد و زیادتی کے اسباب اور حل

posted on
جنسی تشدد و زیادتی کے اسباب اور حل

جنسی تشدد و زیادتی کے اسباب اور حل

ڈاکٹر دانیال

تمام معاشروں میں بڑھتا ہوا جنسی تشدد اور زیادتیاں اور خاص طور سے برصغیر پاک و ھند میں اس مسئلہ نے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ھے ۔ اس کے مسئلہ کا کیا کوئی حل بھی ھے ؟ ھم کوشش کریں گے کے اس کے اسباب اور حل پر کلام خدا اور آج کے علوم کی روشنی میں غور کرسکیں ۔ اس مسئلہ کے متعلق چند آیات کلام خدا سے جو اس کے اسباب اور حل پر روشنی ڈالتی ھیں۔ خدا کا حکم کیا ھے؟ اور لوگ کیا کیا کررھے ھیں؟

اور کیوں ؟

ھدایت اور نور کہاں ھے فرمان قرآن ؟ سورۃ المائدہ 46 ،اور ہم نے ان (پیغمبروں) کے پیچھے ان (ہی) کے نقوشِ قدم پر عیسٰی ابن مریم (علیھما السلام) کو بھیجا جو اپنے سے پہلے کی (کتاب) تورات کی تصدیق کرنے والے تھے اور ہم نے ان کو انجیل عطا کی جس میں ہدایت اور نورہے اور (یہ انجیل بھی) اپنے سے پہلے کی (کتاب) تورات کی تصدیق کرنے والی (ہے) اور (سراسر) ہدایت ہے اور پرہیز گاروں کے لئے نصیحت ہے۔

خُداوند کے احکام میں نور : زبور  ۱۱۹

تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغ

اور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔

تیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہے

اِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔

احکام خداوند تعالٰیٰ : خروج کی کتاب باب ۲۰

13تُو خُون نہ کرنا۔

14تُو زِنا نہ کرنا۔

17تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا ۔ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اُس کے غُلام اور اُس کی لَونڈی اور اُس کے بَیل اور اُس کے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اَور چِیز کا لالچ کرنا۔زِناکے بارے میں تعلیِم متی کی معرفت انجیل باب ۵ 27تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔ 28لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری خواہِش سے کِسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔ 29پس اگر تیری د ہنی آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کراپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیراسارا بدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔ 30اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُس کوکاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہترہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ جائے۔

غیر خدائی نا پسندیدہ عقل و دانش ( تاریک حکمت )

انجیل مقدس خط اہل رومیوں باب ۱

21اِس لِئے کہ اگرچہ اُنہوں نے خُدا کو جان تو لِیا مگر اُس کی خُدائی کے لائِق اُس کی تمجِید اور شُکر گُذاری نہ کی بلکہ باطِل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بے سمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ 22وہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوُقُوف بن گئے۔ 23اور غَیرفانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اور پرِندوں اور چَوپایوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی صُورت میں بدل ڈالا۔

24اِس واسطے خُدا نے اُن کے دِلوں کی خواہِشوں کے مُطابِق اُنہیں ناپاکی میں چھوڑ دِیا کہ اُن کے بدن آپس میں بے حُرمت کِئے جائیں۔ 25اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُدا کی سچّائی کو بدل کر جُھوٹ بنا ڈالا اور مخلُوقات کی زیادہ پرستِش اور عِبادت کی بہ نِسبت اُس خالِق کے جو ابد تک محمُود ہے ۔ آمِین۔

26اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا ۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔ 27اِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔

28اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔ 29پس وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بدخواہی سے بھر گئے اور حسد خُون ریزی جھگڑے مکّاری اور بُغض سے معمُور ہو گئے اور غِیبت کرنے والے۔ 30بدگو ۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِزّت کرنے والے مغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔ 31بیوُقُوف عہد شِکن طبعی مُحبّت سے خالی اور بے رحم ہو گئے۔ 32حالانکہ وہ خُدا کا یہ حُکم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہیں ۔ پِھر بھی نہ فقط آپ ہی اَیسے کام کرتے ہیں بلکہ اَور کرنے والوں سے بھی خُوش ہوتے ہیں۔

تبدیلی کی راہ : سورۃ الحدید 27. پھر ہم نے ان رسولوں کے نقوشِ قدم پر (دوسرے) رسولوں کو بھیجا اور ہم نے ان کے پیچھے عیسٰی ابنِ مریم (علیہما السلام) کو بھیجا اور ہم نے انہیں انجیل عطا کی اور ہم نے اُن لوگوں کے دلوں میں جو اُن کی (یعنی عیسٰی علیہ السلام کی صحیح) پیروی کر رہے تھے شفقت اور رحمت پیدا کر دی۔  ( یہ پیروی قیامت تک جاری رھے کی فرمان قرآن سورۃ ال عمران ۵۵ ۔

۲ کرنتھیوں باب ۵ ، 17اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے ۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہِیں ۔ دیکھو وہ نئی ہو گئِیں۔

تمام انسان آج بھی نئی انسانیت اورخدائی دانش  و صفات حاصل کرسکتے ھیں اگر وہ درست انتخاب کرکے خود ھی تجربہ و تجزیہ کرنا چاھیں مگر ھرشخص کا اپنا اپنا انتخاب ھے ؟ برکت و سلامتی ،

 

Posted in: مسیحی تعلیمات, خُدا, بائبل مُقدس, یسوع ألمسیح, نجات | Tags: Islam , Bible , Jesus , Muhammad , Teacing , Abuse | Comments (4) | View Count: (27158)

Comments

Comment function is not open
English Blog