en-USur-PK
  |  
06

بیت صیدا میں ایک اندھے کو شفا بخشنا

posted on
بیت صیدا میں ایک اندھے کو شفا بخشنا

THE MIRACLES OF CHRIST

معجزاتِ مسیح

26-Miracle   

Jesus Heals a Blind Man at Bethsaida       

Mark 8:22-26

 

 

بیت صیدا میں ایک اندھے کو شفا بخشنا

۲۶ ۔معجزہ

انجیل شریف بہ مطابق حضرت مرقس ۸باب ۲۲تا۲۶

مرحوم علامہ طالب الدین صاحب بی ۔ اے

؁ ۱۹۰۵ء

اس معجزے میں بھی کوئی ایسی نئی بات نہیں جو تشریح طلب ہو۔ کیونکہ جوکچھ ایک بہرے اور ہکلے کے بیان میں تحریر ہوچکا ہے اس کے مطالعہ سے یہ معجزہ بخوبی سمجھ میں آسکتا ہے ۔ اسی معجزے کے ضمن میں ا سکی طرف اشارہ ہوچکا ہے اور بتادیاگیا ہے کہ کیوں جنابِ مسیح بعض بعض بیماروں کو علیحدہ لے جایا کرتے تھے۔ تاہم دو ایک باتیں اس معجزے کے ساتھ خاص ہیں۔ ان کا بیان اور شرح اس جگہ کی جائے گی۔

جنابِ مسیح اس اندھے کو علیحدہ گاؤں سے باہر لے گئے اور وہاں اس کی آنکھ پر تھوک کراپنے ہاتھ اس پر رکھے اور اس سےپوچھا کیا تو کچھ دیکھتا ہے۔ (دیکھو آیت 23)وہ جواب دیتا ہے ۔

آیت نمبر ۲۴،۲۵۔میں آدمیوں کو دیکھتا ہوں کیونکہ وہ مجھے چلتے ہوئے ایسے دکھائی دیتےہیں جیسے درخت پھر اس نے دوبارہ اس کی آنکھوں پر ہاتھ رکھے اور اس نے غور سے نظر کی اور اچھا ہوگیا اور دور کی ساری چیزیں صاف دیکھنے لگا ؟

ان آیات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ شخص یک بار گی اچھا نہیں ہوا بلکہ رفتہ رفتہ اس کی آنکھیں روشن ہوئیں۔ اور اس کا سبب بتانے میں بعض نے یہ رائے دی ہے کہ اس شخص میں کافی ایمان نہ تھا اور اس کی دلیل یہ دیتے ہیں کہ یہ شخص مدد کے لئے خود نہیں چلایا۔ بلکہ دوسرے لو گ اسے مسیح کے پاس لائے اور ان کے لانے پر بھی اس کے دل میں یہ تعین نہیں تھا کہ سیدنامسیح اس کو شفا بخش دیں گے ۔ مگر وہ جو کسی کو خالی ہاتھ نہیں پھیرتے پہلے اس کو ذراسی روشنی عطا کرکے اپنی قدرت کا کرشمہ دکھاتے ہیں اور یوں اس کے دل میں ایمان پیدا کرتے ہیں اور پھر اس کو کامل صحت عطا کرتے ہیں۔

مگر بعض لوگ اس میں بھی خدا کے فضل کے کاموں کی آزادگی کا اشارہ پاتےہیں۔

پہلی مرتبہ اس کو آدمی درختوں کی طرح چلتے ہوئے نظر آئے۔ یعنی اس کی بصارت ابھی صاف نہیں ہوئی تھی۔ ابھی دھندلا پن باقی تھا۔ آدمیوں کی لمبائی درختوں کی مانند معلوم ہوئی مگر ان کی حرکت سے پہچانا کہ درخت نہیں بلکہ آدمی ہیں۔

اس میں یہ مطلب نہاں ہے کہ انسان کی روح کس طرح حققی بینائی پاتی ہے۔ وہ لوگ جو دنیا کے نور اور آفتاب صداقت کے پاس آتے عموماً رفتہ رفتہ اس کے فضل کے نور سے بہرور ہوتے ہیں۔ پرانی غلطیاں پرانے اعتقاد یک بار گی دور نہیں ہوتے بلکہ رفتہ رفتہ دفع ہوتے ہیں۔ وہ ایک دم صاف صاد دیکھنے نہیں لگ جاتے ۔ بلکہ روحانی بینائی کی صفائی بتدریج وقوع میں آتی ہے ۔ ٹرنچ

نصیتحیں اور مفید اشارے

1۔مسیح اس وقت بھی جب کہ اپنی صلیب اور موت کی نسبت سوچ رہے تھے ۔ مصیبت زدوں کی آواز کو سن کر روگردانی نہیں کرتے ۔

2۔یہ معجزہ مسیح کی الہٰی حکمت ظاہر کرتا ہے۔ خود اسی کے متعلق کہ وہ کس طرح سارے کام حکمت اور ہوشیاری سے کرتے ہیں جہاں بیمار کو گاؤں سے باہر لے جانا مناسب سمجھتے ہیں باہر لے جاتے ہیں۔ اس مریض کے متعلق اس کو ایسی جگہ لے جاتے ہیں جہاں وہ پہلے اس کودیکھیں اور اس کا ایمان بڑھے۔

3۔خدا ہماری مصیبتوں کودور کرتا ہے اور کچھ عرصہ کے بعد کامل خوشی عطا فرماتے ہیں۔ چاہئیے کہ ہم صبر وبرداشت کریں۔

4۔جناب ِ مسیح نے اسے گاؤں میں جانے سے روکا ۔ مسیح کو قبول کرنے کے بعد تنہائی اختیار کرنا اور دعا میں لگے رہنا اس سے بہتر ہے کہ ہم اپنا وقت ژادہ گوئی میں صرف کریں دیکھو مسیح نے اسے گاؤں جانے سے روکا۔

Posted in: مسیحی تعلیمات, بائبل مُقدس, یسوع ألمسیح, خُدا, معجزات المسیح, نجات | Tags: | Comments (0) | View Count: (16441)
Comment function is not open
English Blog